نئی دہلی ۔28۔فروری ۔ہنگامی حالات میں انڈین ایئر فورس کے پائلٹ ابھینندن کو طیارے سےباہر نکلنا پڑا جس کی وجہ سے وہ غلطی سے دشمن ملک پاکستان کے علاقے میں پہنچ گئے۔ جس کے بعد پاک فوج نے انہیں پکڑ لیا۔ حالانکہ ابھینندن کے معاملے میں اچھی بات یہ ہے کہ وقت سے پاکستان نے یہ مان لیا کہ ابھینندن ان کے قبضے میں ہیں لیکن ایئر فورس کے 24 افسر اور بھی ہیں جو پاکستان کی مختلف جیلوں میں بند ہیں۔ وقت۔وقت پر ان کی رہائی کیلئے آواز اٹھائی جاتی ہے۔ لیکن پاکستان یہ ماننے کو تیار نہیں ہوتا ہے کہ ان کے یہاں 1965 اور 1971 کا کوئی ہندستانی جنگی قیدی بھی ہے۔ ایسے ہی ایک پائلٹ منوہر پروہت جو 1971 میں جنگی قیدی بنا لئے گئے تھے کے بیٹے وپل پروہت نے بتایا، جنگی قیدیوں کے اہل خانہ وقت۔وقت پر اپنوں کے وہاں ہونے کے ثبوت دیتے رہتے ہیں۔
اس وقت پاک جیل میں 17 آرمی افسر، 12 سپاہی، 24 ایئر فورس افسر اور ایک بحریہ افسر بند ہیں۔ اس طرح سے پاکستان کی جیلوں میں کل 54 جنگی قیدی ہیں۔ ایک جنگی قیدی کے اہل خانہ سے آئے ایک خط کو بھی ثبوت کے طور پر رکھا جاچکاہے لیکن پاک کسی بھی ثبوت کو ماننے سے انکار کرتا رہا ہے