این ۔پی۔آر میں کسی طرح کی کوئی معلو مات نہیں دینا ہے : مولانا ندیم صدیقی

ممبئی۔15 فروری ۔(ورق تازہ نیوز)شہریت تر میمی قانون آئین کی سیکولر بنیادوں کو کھوکھلا کرنے والااور جمہوریت کی بنیادی اصولوں کو توڑنے والا ہے ،اس سے قبل اس قانون میں جتنی بھی تر میمیں ہوئی ہیں ان میں سب سے زیادہ خطرناک اس مرتبہ کی ترمیم ہے جس میں مذہب کی بنیاد پر تفریق کی گئی ہے ،اس قانون کے ذریعہ مر کزی حکومت نے خطر ناک طریقے پر مسلمانوں اور دلتوں کو نشانہ بنانے کی پلاننگ کی ہے ۔

اس لئے اس کی مخالفت کرنا بیحد ضروری ہے اور اس لڑائی میں ہمیں براداران وطن کو بھی ساتھ لے کر آگے بڑھنا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار گذشتہ کل جمعیة علماءمہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب نے مدرسہ تعلیم القرآن مسجد کینا مارکیٹ گو ونڈی میں سی اے اے این آرسی اور این پی آر کے سلسلہ میں منعقد ہ ممبئی تھانہ پالگھرکے جمعیة علماءکے عہدیداران و اراکین کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

مولانا صدیقی نے مزید کہا کہ این آرسی مسلمانوں کے لئے جمعیة علماءکے لئے کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے ،گذشتہ چالیس سالوں سے جمعیة علماءاین آر سی کی مشکل گھڑی سے لا کھوںمسلمانوں کو نکالنے کا کام کیا ہے اور اب بھی ہم یہ کام کر رہے ہیں ،ہمارے اکابرین کی دوررس نظریں پھانپ رہی ہیں کہ این آرسی کا نفاذ ہو تے ہی ارتداد کا فتنہ پھیلے گا ،اسی لئے آج ہی سے جمعیة علما ءہند مسلمانوں کے دین و ایمان کے تحفظ کے لئے دینی تعلیمی بیداری مہم چلا رہی ہے ،اسی طرح ان کالے قوانین سے عوام کو واقف کرانے کے لئے اس وقت بڑے پیمانے پر جمعیة علما ءہند ممبر سازی مہم چلا رہی ہے ،جماعت کی اکائیوں کو مضبوط کرنے ،نو جوانوں کو جوڑنے اور اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی شدید ضرورت ہے کیو نکہ ممبر سازی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،ان قوانین کو ناکام بنانے کے لئے ہندو مسلم سب کو ساتھ مل کر جذبات کے بجائے ہوش سے کام لےنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر جمعیة لیگل سیل کے سکریٹری سینر کریمنل لائر ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان صاحب نے سی اے اے ،این آرسی ،این پی آر کی سنگینی اور اس کی خطر ناکی پر مفصل روشنی ڈالتے ہوئے فر مایا کہ اس وقت ملک کے جو حالات ہیں وہ کسی سے ڈھکے چپھے نہیں ہیں،ان کالے قوانین کے نفاذ کے بعد حالات مزید بدتر ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے مردم شماری ،اور این پی آر میں فرق کو سمجھاتے ہوئے بتلایا کہ مردم شماری کا عمل مضرت رساں نہیں ہے ۔البتہ این پی آر جو کہ ایک طرح سے این آرسی ہی ہے جو کہ انتہائی خطرناک اور نقصان پہونچانے والا عمل ہے اس لئے ہم خود اس بات کا عہد کریں کہ این پی آر کےلئے کوئی انفار میشن نہیں دیں گے اور اسی طرح برادران وطن خاص طور پر دلتوں آدیواسیوں اور دیگر پسماندہ طبقات کو اس کی سنگینی سے واقف کرائیں اور این پی آر کے بائیکاٹ کے لئے عوام کو آمادہ کریں۔ پرو گرام کا آغاز مولانا زاہد قاسمی صدر جمعیة علما ءچیتا کیمپ کی تلاوت اور نعتیہ کلام سے ہوا ،مولانا محمد ذاکر قاسمی جنرل سکریٹری جمعیة علماءمہا راشٹر نے اجلاس کی کاروائی چلائی ،اس پرو گرام میںممبئی ،مضافات ،تھانہ ،پال گھر جمعیة علماءکی جملہ یونٹوں کے عہدیداران و اراکین خاص طور پر قاری محمد صادق صاحب نائب صدر جمعیة علماءمہا راشٹر ،قاری محمد ایوب خان صاحب ،نائب صدر جمعیة علماءمہا راشٹر ، مفتی سید محمد حذیفہ قاسمی صاحب ناظم تنظیم جمعیة علماءمہا راشٹر ،قاری محمد ایوب اعظمی صاحب خازن جمعیة علما مہا راشٹر،مولانا محمد راشد قاسمی پالنپوری صاحب گورے گاﺅں ،مولانا وہاج اطہر قاسمی اندھیری ،مولانا جمیل الرحمن قاسمی بھیونڈی ،مولانا صغیر احمد نظامی گونڈی و دیگر جماعتی احباب بڑی تعداد میں شریک تھے ۔