ایرانی وفد کی سعودی عرب میں سفارت خانہ دوبارہ کھولنےکی تیاریوں کےسلسلےمیں الریاض آمد
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی دارالحکومت میں ایرانی سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کی راہ ہموار کرنے کے لیے ایک تکنیکی وفد بدھ کوالریاض پہنچا ہے۔نیم سرکاری خبررساں ادارے تسنیم نے ناصر کنعانی کے حوالے سے بتایا کہ ایرانی وفد الریاض میں سفارت خانے کے علاوہ جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں ایرانی قونصل خانے اور مشن کو دوبارہ کھولنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔
انھوں نے کہا:’’اس سال حج سے پہلے سعودی عرب میں ہمارے ملک کے نمائندہ دفاتر کو دوبارہ کھولنے اور فعال کرنے کی کوشش کی جائے گی‘‘۔حج 2023 کا آغاز 26 جون سے ہوگا۔انھوں نے مزیدکہا کہ سعودی وفد ایران میں سعودی سفارتی مشنوں کو دوبارہ کھولنے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ہفتے کے روز تہران میں تھا۔ وہ جمعرات کو مشہد روانہ ہو گا تاکہ وہاں سعودی قونصل خانے کو دوبارہ کھولنے کا جائزہ لیا جاسکے۔
سعودی عرب اور ایران نے گذشتہ ماہ دوطرفہ سفارتی تعلقات بحال کرنے کے لیے چین کی ثالثی میں ایک معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا تھا۔اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے دوماہ کے اندر اپنے سفارت خانوں اور مشنوں کو دوبارہ کھولنے کے علاوہ 20 سال قبل دست خط شدہ سکیورٹی اور اقتصادی تعاون کے معاہدوں پرعمل درآمد کا بھی عہد کیا ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2016 میں تہران میں اپنے سفارت خانے اور مشہد میں قونصل خانے پر ایرانی حکومت کے حامیوں کے حملے کے بعد ایران کے ساتھ تعلقات منقطع کرلیے تھے۔
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان نے 6 اپریل کو بیجنگ میں ملاقات کی تھی۔ یہ سات سال میں دونوں ملکوں کے وزراء خارجہ کے درمیان اس طرح کی پہلی ملاقات تھی۔ایک مشترکہ بیان کے مطابق ملاقات میں طرفین نے بیجنگ معاہدے پرعمل درآمد اور اس کو اس انداز میں فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا جس سے باہمی اعتماد اور تعاون کے شعبوں کو وسعت ملے اور خطے میں سلامتی، استحکام اورخوش حالی کے مواقع پیدا کرنے میں مددملے۔