ایرانی جنرل اور پاسداروں کی نماز جنازہ کے لیے ہزاروں کے اجتماع

ایرانی دارالحکومت کی گلیوں میں اور سڑکوں پر جمعرات کے روز لوگوں کا بہت بڑا ہجوم امڈ آیا۔ یہ سب لوگ شام میں ہلاک ہونے والے ان افسروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کے جنازے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ یہ شام کی خانہ جنگی میں ایران کی موجودگی اور ملوث ہونے کا انسانی قیمت کی صورت میں ایک ثبوت بھی تھا اور ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے ویانا میں مذاکرات کی ایک اور کڑی کے موقع پر قوم پرستی کی عوامی قوت کا مظاہرہ بھی۔

ایرانی عوام پاسداران انقلاب سے وابستہ ارکان کی ٓان باقیات کے ملنے کے بعد جمع تھے جو خان تمن کے علاقے سے ملی تھیں۔ عدلب سے تقریبا پندرہ کلومیٹر جنوب میں واقع ایک ملی تھیں ، کہ عدلب ہی وہ شہر ہے جو خانہ جنگی کے دوران فرنٹ لائن پر ہونے کی وجہ سے اہم ترین رہا تھا۔