اہم خبریں: شرمناک! گجرات کے اسکول میں 68 طالبات کے کپڑے اتار کر ہوئی جانچ

پی ایم مودی کے گجرات واقع بھُج میں ایک حیران کرنے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ’شری سہجانند گرلس انسٹی ٹیوٹ‘ کی پرنسپل نے یہ جاننے کے لیے کہ سینیٹری پیڈ کس نے پھینکا، 68 طالبات کے کپڑے اتار کر ان کی جانچ کی۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔


سی اے اے-این آر سی کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو بھیجا نوٹس

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور این آر سی کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر سپریم کورٹ نے مرکز کی مودی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے اس کے ساتھ ہی اس سے جڑے سبھی زیر التوا معاملوں پر بھی مرکز سے جواب دینے کے لیے کہا ہے۔ مذکورہ قوانین کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی عرضی جمعیۃ علماء ہند نے داخل کی تھی۔


ڈاکٹر کفیل خان پر یو پی پولس نے لگایا این ایس اے

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اشتعال انگیز بیان دینے کے الزام میں اب تک جیل میں بند گورکھپور کے ڈاکٹر کفیل خان پر یوگی حکومت نے ایک بڑی کارروائی کی ہے۔ یو پی پولس اور انتظامیہ نے ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف قومی سیکورٹی قانون یعنی این ایس اے کے تحت کارروائی شروع کر دی ہے۔ جمعہ کو ڈاکٹر کفیل خان ضمانت پر جیل سے باہر آنے والے تھے، لیکن ان پر این ایس اے لگائے جانے کے بعد مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔

پلوامہ حملہ کا ایک سال مکمل ہونے پر این سی پی لیڈر نواب ملک نے مرکز کی مودی حکومت سے ایک سوال پوچھا ہے۔ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’پلوامہ حملے میں 40 سی آر پی ایف جوان شہید ہو گئے۔ آج تک یہ پتہ لگانے کے لیے کوئی جانچ نہیں کی گئی کہ آر ڈی ایکس آخر کہاں سے آیا اور گاڑی جائے وقوع پر کیسے پہنچی؟ گاڑی کا ڈرائیور جیل میں تھا، وہ باہر کیسے آیا؟ جانچ ہونی چاہیے کیونکہ لوگ سچائی جاننا چاہتے ہیں۔‘‘


راہل گاندھی نے پلوامہ کے شہیدوں کو کیا یاد، پی ایم مودی پر اٹھائے سوال

ایک سال قبل پلوامہ حملے میں شہید ہوئے 40 سی آر پی ایف جوانوں کو یاد کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پی ایم مودی سے راہل گاندھی نے تین سوال پوچھے ہیں اور کہا ہے کہ اس حملے سے سب سے زیادہ فائدہ کس کو ہوا؟َ دوسرا سوال راہل گاندھی نے پوچھا ہے کہ حملہ سے متعلق جانچ کا حاصل کیا ہوا؟ راہل گاندھی کا تیسرا اور آخری سوال یہ تھا کہ بی جے پی حکومت میں سیکورٹی کی خامیوں سے متعلق ذمہ دار کون ہے جس کی وجہ سے یہ حملہ ممکن ہو سکا؟


نربھیا کے قصوروار ونے شرما کی عرضی پر آج سپریم کورٹ سنائے گا فیصلہ

سپریم کورٹ نے جمعرات کو نربھیا واقعہ کے چار قصورواروں میں سے ایک ونے شرما کی عرضی پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ اس عرضی میں صدر جمہوریہ کے ذریعہ اس کی رحم کی عرضی کو نامنظور کیے جانے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ جسٹس اشوک بھوشن اور اے ایس بوپنا کے ساتھ جسٹس آر بانومتی کی صدارت والی بنچ اس پر آج فیصلہ سنائے گی۔

دوسری طرف دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو نربھیا عصمت دری معاملہ میں ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کی عرضی پر سماعت 17 فروری تک کے لیے ملتوی کر دی۔ عدالت نے مانا کہ قصوروار اپنے قانونی حقوق کا استعمال کرنے کے حقدار ہیں اور ان کے بنیادی اختیارات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔


یہ ایک سینڈیکیٹیڈ فیڈ ہے ادارہ نے اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. – بشکریہ قومی آواز بیورو

Leave a comment