اہم خبریں: بہار میں نوجوان کا قتل، مشتعل لوگوں نے کئی گاڑیوں میں لگائی آگ
بہار: نوجوان کے قتل کی مخالفت میں مشتعل لوگوں نے متعدد گاڑیوں میں لگائی آگ
گیا: بہار میں گیا ضلع کے مفصل تھانہ علاقہ کے بدھ گیرے گاﺅں میں ایک نوجوان کے قتل کو لے کر مشتعل لوگوں نے کئی گاڑیوں میں آگ لگا دی۔ پولس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ بدھ گیرے گاﺅں باشندہ ننوکو ساﺅ کا بیٹا بٹو ساﺅ (30) کل رات اپنے گھر پر تھا تبھی بغل کے گاﺅں کے کچھ لوگوں نے دھاوا بولا اور اس کا گولی مار کر قتل کر دیا۔ نوجوان کے قتل سے مشتعل لوگوں نے گیا-وزیر گنج اہم شاہراہ پر کھڑی کئی گاڑیوں میں آگ لگا دی اور بدمعاشوں کی گرفتاری کو لے کر مظاہرہ کرنے لگے۔
ذرائع نے بتایا کہ واقعہ کی اطلاع کے بعد سنیئر پولس سپرنٹنڈنٹ راجیو مشرا سمیت کئی تھانے کی پولس جب جائے وقوع پر پہنچی تب پولس کو دیکھتے ہی مشتعل لوگوں نے پتھراﺅ شروع کر دیا، جس سے متعدد پولس عملے زخمی ہو گئے۔ بعد میں پولس نے مشتعل لوگوں کو سمجھا کر معاملہ ختم کرایا۔ لاش پوسٹ مارٹم کے لئے انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج اسپتال بھیج دی گئی ہے۔ معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے۔
جموں و کشمیر: کٹھوعہ میں ایک کمسن بچی کی عصمت دری، ملزم گرفتار
جموں: جموں کے ضلع کٹھوعہ میں ایک کمسن بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے شرم ناک واقعہ میں بہار سے تعلق رکھنے والے ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایس ایس پی کٹھوعہ شیلندر کمار نے اس شرمناک واقعہ کے بارے میں میڈیا کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: ’ضلع پولیس کو جانکاری حاصل ہوئی کہ ایک چھوٹی بچی جس کی عمر ساڑھے تین سے چار سال کے قریب ہے، کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے جس کو ایسوسیٹ ہسپتال کٹھوعہ لایا گیا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے طبی جانچ کے بعد بتایا کہ بظاہر لگتا ہے کہ متاثرہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ جانکاری ملتے ہی کیس درج کرکے ایک خاتون سب انسپکٹر کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل اور ملزم کی تلاش شروع کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں مقامی لوگوں اور متاثرہ کے والدین کی وساطت سے ملزم کی شناخت کی گئی اور اس کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ ملزم کی شناخت رتن دیو ساکن بہار کے بطور ہوئی ہے۔ شیلندر کمار نے بتایا کہ ملزم گزشتہ تین چار ماہ سے یہاں ایک انڈسٹریل یونٹ میں مزدوری کررہا تھا اور متاثرہ کے گھر کو جانتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کو پولیس اسٹیشن لکھن پور لایا گیا ہے جہاں ملزم نے اقبال جرم کرکے بتایا کہ اس نے یہ فعل اکیلے انجام دیا ہے۔
دہلی تشدد پر لوک سبھا میں ہو رہی بحث، امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ
دہلی تشدد پر لوک سبھا میں بحث جاری ہے اور اس دوران کانگریس رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ تشدد کے لیے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ذمہ داری ہیں اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیں۔ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈروں کپل مشرا، پرویش ورما اور انوراگ ٹھاکر نے اشتعال انگیز بیان دیا۔ ایسے میں بی جے پی کے ان لیڈروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ تشدد کو روکا جا سکتا تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ قومی حفاظتی مشیر اجیت ڈووال جب سڑک پر اترے تب جا کر تشدد کی آگ کم ہوئی۔ چودھری نے کہا کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ تشدد کو پہلے روکا جا سکتا تھا، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ آخر وزیر داخلہ کیا کر رہے تھے۔
Congress leader in Lok Sabha, Adhir Ranjan Chowdhury: Government, especially Home Minister Amit Shah, has to answer how violence continued for three days in Delhi. What was Amit Shah ji doing when Delhi was burning? pic.twitter.com/BrxPm9RKSg
— ANI (@ANI) March 11, 2020
انل چودھری دہلی اور ڈی. شیو کمار کرناٹک کانگریس کے صدر مقرر
دہلی اسمبلی انتخاب میں خراب کارکردگی کے بعد دہلی پردیش کانگریس کمیٹی میں رد و بدل کے امکانات ظاہر کیے جا رہے تھے اور اس سلسلے میں آج کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کا صدر انل چودھری کو بنایا گیا ہے۔ نائب صدر ابھشیک دت، جے کشن، مدت اگروال، علی حسن اور شیوانی چوپڑا کو بنایا گیا ہے۔
دوسری طرف کرناٹک کانگریس کمیٹی سے متعلق بھی آج کانگریس نے یہ اعلان کیا کہ پارٹی کے سینئر لیڈر ڈی کے شیو کمار کو صدر بنایا گیا ہے۔ ان کے علاوہ ایشور کانڈرے، ستیش جھرکیہولی اور سلیم احمد کو کرناٹک کانگریس کمیٹی کا نائب صدر بنایا گیا ہے۔
INC COMMUNIQUE
Important Notification regarding appointment of PCC President and Vice Presidents for Delhi Pradesh Congress Committee. pic.twitter.com/O4zwmFfKnp
— INC Sandesh (@INCSandesh) March 11, 2020
INC COMMUNIQUE
Important Notification regarding appointment of PCC President and Working Presidents for Karnataka Pradesh Congress Committee. pic.twitter.com/txkxdUWtwJ
— INC Sandesh (@INCSandesh) March 11, 2020
جیوترادتیہ سندھیا نے موقع پرستی دکھائی ہے، لوگ ضرور سبق سکھائیں گے: اشوک گہلوت
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے مدھیہ پردیش کے سیاسی صورت حال کے پیش نظر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جیوترادتیہ سندھیا کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ جے پور ائیر پورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس پارٹی نے انھیں (سندھیا کو) 18 سال میں بہت کچھ دیا۔ لیکن انھوں نے موقع آنے پہ موقع پرستی دکھائی۔ لوگ اس کے لیے ضرور سبق سکھائیں گے۔‘‘ واضح رہے کہ جیوترادتیہ سندھیا نے آج دوپہر تقریباً تین بجے بی جے پی کا دامن تھام لیا۔
Rajasthan CM Ashok Gehlot, at Jaipur Airport on #JyotiradityaMScindia: Such opportunists should have left the party much earlier. Congress party gave him so much for 18 years. Mauka aane pe maukaparasti dikhai hai. People will teach him a lesson. pic.twitter.com/OYGap8FYWH
— ANI (@ANI) March 11, 2020
مدھیہ پردیش: بھوپال کانگریس دفتر سے سندھیا کا نیم پلیٹ ہٹائی گئی
جیوترادتیہ سندھیا کے ذریعہ کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دینے کے بعد مدھیہ پردیش کے بھوپال واقع پارٹی دفتر سے ان کے نام کی تختی (نیم پلیٹ) ہٹا دی گئی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق یہ تختی 10 مارچ کو ہی ہٹا دی گئی۔
Madhya Pradesh: Nameplate of Jyotiraditya Scindia was removed from Congress office in Bhopal yesterday pic.twitter.com/z5rdSRw0HN
— ANI (@ANI) March 11, 2020
اناؤ میں معصومہ کی عصمت دری کے بعد موت، پرینکا نے کی یوگی حکومت کی تنقید
لکھنؤ: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اترپردیش کے ضلع اناؤ میں 9 سالہ معصومہ کے ساتھ عصمت دری کے واقعہ اور بعد میں دوران علاج اس کی موت پر بدھ کو یوگی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے سوال پوچھا کہ آخر یہ سب کب تک جاری رہے گا؟۔
پرینکا گاندھی واڈرا نے بدھ کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ یوپی کی بی جے پی حکومت میں بچوں کے خلاف کرائم کے سب سے زیادہ واقعات پیش آرہے ہیں۔ کیا حکومت پر ان واقعات کا کو ئی اثر نہیں پڑتا؟ نو سال کی بچی کے ساتھ عصمت دری کی گئی اور علاج کے دوران وہ نہیں رہی۔ آخر کب تک ایسے چلے گا۔
यूपी की भाजपा सरकार में बच्चों के साथ अपराध की सबसे ज्यादा घटनाएं घटी हैं।
क्या सरकार पर इन घटनाओं का कोई असर नहीं पड़ता? नौ साल की बच्ची के साथ दुष्कर्म हुआ और इलाज के दौरान वो नहीं रही।
आखिर कब तक ऐसे चलेगा।https://t.co/vgtxmixmSn
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) March 11, 2020
دہلی پولیس نے تشدد سے متعلق معلومات شیئر کرنے کی اپیل
نئی دہلی: دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں شہریت ترمیمی بل (سی اےاے) کی حمایت اور مخالفت میں رونما ہو ئے پر تشدد واقعات کے تعلق سے دہلی پولیس نے بدھ کے روز وٹس ایپ نمبر اور ای میل ایڈریس جاری کر کے لوگوں سے تشدد سے متعلق کوئی بھی معلومات شیئر کرنے کی اپیل کی ہے۔ دہلی پولیس نے ٹوئٹ کر کے لوگوں سے تشدد سے متعلق کوئی بھی تصاویر، ویڈیو یا دیگر معلومات شیئر کرنے کی اپیل کی ہے جس سے انہیں جانچ میں تعاون مل سکے۔ پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ معلومات شیئر کرنے والوں کی شناخت مکمل طور پر مخفی رکھی جائے گی۔
دہلی پولیس نے کہا کہ لوگ اور ميڈيا سے وابستہ افراد وٹس ایپ نمبر 8750871243 یا ای میل کی آئی ڈی crimebranch1sit@gmail.com میں معلومات شیئر کر سکتے ہیں تاکہ ان کو تشدد کی جانچ کرنے میں مدد مل سکے۔ اس کے علاوہ پولیس نے 8750871221، 875087122 موبائیل نمبر اور 22829334، 22829335 ٹیلی فون نمبر بھی جاری کیے ہیں۔ واضح ر ہے کہ دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں 24 اور 25 فروری کو رونما ہوئے پر تشدد واقعات میں اب تک تقریباً 50 سے زیادہ افراد کی موت ہو گئی ہے۔
معیشت پر نہیں، کانگریس حکومت کو غیر مستحکم کرنے پر PMO کی توجہ… راہل گاندھی
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کہا، ’’وزیر اعظم مودی جب آپ منتخب کی ہوئی کانگریس حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں لگے ہیں، تب آپ نے محسوس نہیں کیا ہوگا کہ خام تیل کی قیمتیں 35 فیصد گھٹ گئی ہیں، کیا آپ پٹرول کی قیمت 60 روپے فی لیٹر سے نیچے کرکے اس کا سیدھا فائدہ لوگوں کو دیں گے؟ اس سے ملک معیشت کو فائدہ ہو گا‘‘ـ
Hey @PMOIndia , while you were busy destabilising an elected Congress Govt, you may have missed noticing the 35% crash in global oil prices. Could you please pass on the benefit to Indians by slashing #petrol prices to under 60₹ per litre? Will help boost the stalled economy.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) March 11, 2020
عآپ سے معطل کونسلر طاہر حسین کے خلاف ای ڈی نے درج کیا کیس
ای ڈی نے عام آدمی پارٹی سے معطل کونسلر طاہر حسین (انٹیلی جنس بیورو افسر انکت شرما قتل معاملے میں ملزم) کے خلاف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے، پی ایف آئی (پاپولر فرنٹ آف انڈیا) کے ساتھ ان کے مبینہ تعلقات کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
Enforcement Directorate (ED) registers a case against suspended AAP Councilor Tahir Hussain (accused in Intelligence Bureau Officer Ankit Sharma murder case) under Prevention of Money Laundering Act. His alleged links with the PFI (Popular Front of India) are being investigated. pic.twitter.com/QfwKHJSgWz
— ANI (@ANI) March 11, 2020
مدھیہ پردیش میں سیاسی ہلچل، آزاد ممبر اسمبلی سریندر سنگھ کمل ناتھ کی رہائش گاہ پر پہنچے
مدھیہ پردیش میں سیاسی ہلچل کے درمیان آج آزاد ممبر اسمبلی سریندر سنگھ بھوپال میں واقع وزیر اعلی کمل ناتھ کی رہائش گاہ پر پہنچے ہیں، سی ایم کمل ناتھ یہ کہہ چکے ہیں کہ ان کی حکومت کو کئی خطرہ نہیں ہے۔
Bhopal: Independent MLA Surendra Singh Shera arrives at Madhya Pradesh Chief Minister Kamal Nath's residence. pic.twitter.com/r6YGuZjFN8
— ANI (@ANI) March 11, 2020
امریکہ میں کورونا وائرس سے اب تک 28 افراد کی موت
واشنگٹن: امریکہ میں کورونا وائرس سے مرنے والے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 28 ہو گئی ہے جبکہ اب تک مجموعی 959 معاملات کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جان ہا پکنز سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینٹر (سی ایس ایس ای) نے یہ اطلاع دی ہے۔ واشنگٹن کے کنگ کاؤنٹی میں سب سے زیادہ 22 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ کنگ کاؤنٹی میں کورونا کے 190 سے زائد معاملات کی تصدیق ہوئی ہے۔ امریکہ کے نيويارك، واشنگٹن، کیلی فورنیا اور فلوریڈا سمیت آٹھ صوبوں میں کورونا وائرس کے پیش نظر ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
اٹلی میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 631 پہنچی
روم: اٹلی میں کورونا وائرس (كووڈ -19) سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 631 ہو گئی ہے۔ محکمہ شہری دفاع کے سربراہ انجیلو بوریلی نے منگل کے روز یہ اطلاع دی۔ اٹلی میں کورونا وائرس سے متاثر ہ افراد کی تعداد بڑھ کر 10149 ہو گئی ہے۔ انجیلو بوریلی نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 168 افراد کی موت ہوئی ہے۔ مرنے والوں میں زیادہ تر 80 سے 90 سال کی عمر کے افراد ہیں۔ اٹلی کا شمالی صوبہ لومباردیہ میں اس سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں سب سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اٹلی کے وزیر اعظم جوزپے کونٹے نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے شمالی اور مرکزی علاقوں میں سفر سے متعلق پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
یہ ایک سینڈیکیٹیڈ فیڈ ہے ادارہ نے اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. – بشکریہ قومی آواز بیورو