’اومی کرون‘ چند ماہ میں یورپ کے نصف سے زائد کورونا کیسز کا سبب بن سکتا ہے

یورپی یونین کی ہیلتھ ایجنسی نے کہا ہے کہ ’اومی کرون‘ ویریئنٹ چند مہینوں کے اندر یورپ میں نصف سے زیادہ کورونا ویکسین کے کیسز کا سبب بن سکتا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ اندازہ ڈیلٹا ویریئنٹ کے مقابلے میں ‘اومی کرون’ ویریئنٹ کے بہت زیادہ پھیلاؤ کے بارے میں ابتدائی معلومات کی اہمیت اجاگر کرتا ہے۔

ڈیلٹا ویریئنٹ کو ‘اومی کرون’ سے پہلے کورونا وائرس کی سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والی قسم سمجھا جاتا تھا۔جمعرات کو یورپی سینٹر فار ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول نے ایک بیان میں کہا کہ ‘ای سی ڈی سی کی طرف سے کی گئی ریاضیاتی ماڈلنگ کی بنیاد پر ایسے اشارے ملے ہیں کہ اومی کرون اگلے چند مہینوں میں یورپی یونین/ یورپین اکنامک ایریا میں تمام کورونا انفکیشنز میں سے نصف سے زیادہ کا سبب بن سکتا ہے۔’

‘اومی کرون’ کے پھیلاؤ کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی ثبوت نہیں ہے لیکن عالمی ادارہ صحت کی کورونا وائرس پر لیڈ پرسن ماریا وان کرخوف نے بدھ کو کہا تھا کہ ایجنسی کو کچھ دنوں میں اس بارے میں ڈیٹا ملنے کی توقع ہے۔یورپ میں ‘اومی کرون’، جو گذشتہ مہینے جنوبی افریقہ میں سامنے آیا تھا، کے اب تک چند درجن کیسز ہی سامنے آئے ہیں۔

یورپی یونین اور یورپی اکنامک ایریا میں یورپی یونین کے 27 رکن ممالک کے علاوہ آئس لینڈ، لیکٹنسٹائن اور ناروے شامل ہیں۔
قبل ازیں فرانسیسی حکومت کے اعلیٰ سائنسی مشیر ژاں فرانکوئس ڈیلفریسی کا کہنا تھا کہ ‘اومی کرون’ جنوری کے آخر تک ڈیلٹا کی جگہ لے سکتا ہے۔