اورنگ آباد لوک سبھا سیٹ: جانیں 2019 کے امیدوار، موجودہ ایم پی، رائے دہی کی تاریخ اور گزشتہ چناؤ کے نتائج
اورنگ آباد : مہاراشٹر کی اورنگ آباد لوک سبھا سیٹ پر مقابلہ بیحد دلچسپ ہو گیا ہے۔ شیوسینا کا قلعہ مانے جانےوالی اورنگ آباد سیٹ پر اس بار چہار رخی مقابلہ ہے۔ 1999 سے یہاں کے ایم پی رہے چندر کانت کھیرے کے خلاف شیوسینا کے ہی ودھایک ہرشوردھن جادھو بغاوت کر میدان میں اترے ہیں۔ وہیں کانگریس کی جانب سے سبھاش جھامبڈ اس سیٹ سے چناؤ لڑ رہے ہیں۔ ونچت بہوجن آگھاڈی کی جانب سے اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم نے امتیاز جلیل کو میدان میں اتارا ہے۔ جلیل کو پرکاش آمبیڈکر کی تائید و حمایت حاصل ہے۔ اورنگ آباد میں چناو کے تیسرے مرحلے میں کل 23 اپریل کو رائے دہی ہوگی۔

اورنگ آباد لوک سبھا سیٹ کو شیوسینا کا گڑھ مانا جاتا ہے (فائل فوٹو)
اس سیٹ پر ایک طرف جادھو شیوسینا کے چندر کانت کھیرے کے لئے پریشانی کا سبب بنے ہوئے ہیں تو، وہیں امتیاز جلیل کے چلتے کانگریس کے مسلم ووٹ بینک میں سیندھ لگ سکتی ہیں۔ انہی سیاسی تجزیوں کے چلتے مہاراشٹر کے سیاسی پنڈت بھی اس سیٹ سے کس کا پلڑا بھاری ہے یہ اندازہ نہیں لگا پا رہے ہیں۔
تاریخ:
اورنگ آباد، مہاراشٹر کے مراٹھواڑا علاقے کا اہم شہر ہے۔ اس سیٹ پر 1951 سے 1989 تک کانگریس کا قبضہ رہا (1977 میں ہی صرف جنتا پارٹی کے باپو کلداتے جیتے تھے)۔ 1989 سے اس سیٹ پر شیوسینا کا قبضہ رہا ہے۔ 1998 میں کانگریس کے رام کرشن پاٹل جیتے تھے مگر 1999 سے ابھی تک یہاں چندر کانت کھیرے کا راج رہا ہے۔
ودھان سبھا حلقہ:
اورنگ آباد لوک سبھا حلقہ میں 6 ودھان سبھا سیٹ آتی ہے جن میں سے کنڑ، اورنگ آباد مغرب ودھان سبھا سیٹ پر شیوسینا کا قبضہ ہے۔ جبکہ اورنگ آباد سینٹرل پر MIM اور اورنگ آباد مشرق، گنگاپور میں بی جے پی کے ودھایک ہے۔ ویجاپور میں راشٹروادی کانگریس جیتی ہے۔
اس سیٹ پر مراٹھا اور مسلم سماج کے ووٹروں کی اچھی تعداد ہے۔ کسی بھی امیدوار کی جیت اور ہار میں ان دو طبقات کا اہم کردار ہوگا.
عبدالقدیر
Abdul Kadir
Aurangabad Maharashtra Lok Sabha Constituency