اورنگ آباد کے مسلم ڈاکٹر کا کارنامہ؛ پیٹ سے 9 انچ لمبا ٹوتھ پرش نکالنے کا کامیاب آپریشن

اورنگ آباد: 30 ڈسمبر ( یو این آئی) بعض اوقات عجیب و غریب حادثات رونما ہوتے ہیں، کبھی کبھار کوئی جان بوجھ کر ایسی نقصاندہ چیز نگل لیتا ہے یا پھر کبھی حادثاتی طور پر کوئی ایسی چیز انسان کے پیٹ میں چلی جاتی ہے جسے اگر فوری طور پر نہیں نکالا گیا تو اس انسان کی زندگی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔اس طرح کے اکثر واقعات سامنے آتے رہتے ہیں، اور ماہر ڈاکٹرس آپریشن کے ذریعے سے وہ چیز باہر نکال کر اس شخص کی زندگی بجا لیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک عجیب و غریب اور اپنی نوعیت کے اعتبار سے منفرد واقعہ اورنگ آباد میں پیش آیا، جس میں ایک 33 سالہ شخص نے غلطی سے کچھ اور نہیں بلکہ 9 انچ لمبا ایک ٹوٹھ برش نگل لیا تھا۔ جس کے بعد یہاں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل( گھاٹی اسپتال ) میں ایک مسلم ڈاکٹر نے اپنے دوسرے ساتھی ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کے ساتھ مل کر کامیاب آپریشن کیا اور اس شخص کی زندگی بچائی ۔

آپریشن ٹیم کی سربراہی کرنے والے اسوسیٹ پروفیسر اور سرجری ڈپارٹمنٹ کے یونٹ انچارج ڈاکٹر جنید ایم شیخ نے یو این ائی اردو سروس کو بتایا کہ، 26 ڈسمبر کو ایک مزدور راجیش جادھو کو صبح گیارہ بجے کے لگ بھگ پیٹ میں درد کے ساتھ گھاٹی اسپتال پہنچایا گیا۔ جس نے غلطی سے ایک ٹوتھ برش کو نگل لیا تھا اور وہ درد سے تڑپ رہا تھا۔

جب یہ معلوم ہوا کہ اس نے دانتوں کا برش نگل لیا ہے تو ، اس کے پیٹ میں برش کی موجودگی کے مقام کا تعین کرنے کے لئے سی ٹی اسکین کرایا گیا۔ “اگر یہ برش فوری طور پر نہیں نکالا جاتا تو پیٹ میں آنتوں میں سراخ ہونے اور انتڑیوں کے پھٹ جانے کا خدشہ تھا۔ جس سے مزید پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی تھیں ، اور ممکنہ طور پر جان لیوا ثابت ہوتا، لہذا ہم نے فوری طور پر اس کا آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا۔”

انھوں نے مزید بتایا کہ گھاٹی اسپتال کے ڈین ڈاکٹر کنن یلیکر ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سریش ہربڈے ، ہیڈ آف جنرل سرجری پروفیسر ڈاکٹر سروجنی جادھو سے مشورہ اور راہنمائی میں ایک غیر معمولی آپریشن کے لئے ایک ٹیم تشکیل دی جس نے یہ کامیاب آپریشن کیا۔ “ہم نے مریض کے پیٹ کی چھوٹی لیپروٹومی (جَرّاحی معدَہ شَگافی) کے ذریعے سے تقریبا 90 منٹ کے آپریشن کے بعد ٹوتھ برش نکال لیا۔ اور مریض کو کسی بھی دوسری قسم کی بیماریوں س محفوظ رکھنے کے لیے اندرونی صفائی بھی کی۔”

ڈاکٹر شیخ کے ساتھ سرجیکل ٹیم میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اویناش گھاٹگے ، ڈاکٹر عمر خان ، ڈاکٹر سندیپ چوہان ، ڈاکٹر سُکنیا ونچورکر ، ڈاکٹر گؤرو بھوسار ، ڈاکٹر انیکیت راکھوڈے ، ڈاکٹر وشاکھا والکے اور ہیڈ نرس سنتوشی سونگٹی شامل تھیں۔

اسپتال کےوارڈ میں جہاں مریض کی حالت اب مستحکم ہے ، اس کی اہلیہ اور بھائی نے کہا کہ ، اگرچہ انہیں بخوبی اندازہ نہیں ہے کہ جادھو 8،9 انچ لمبائی کا دانتوں کا برش نگلنے میں کیسے کامیاب رہا۔
گھاٹی اسپتال میں میں انجام دیا جانے والا یہ دوسرا غیر معمولی اور اپنی نوعیت کا انوکھا آپریشن ہے ۔ اس سے قبل کوئی 15 سال پہلے ایک مریض کو اسٹیل کا چمچہ نگلنے کے بعد یہاں لایا گیا تھا اور عملِ جراحی کے ذریعے سے اسے نکالا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اورنگ آباد میں واقع گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل( گھاٹی اسپتال ) علاقہ مراٹھواڑہ میں ایک نمایاں اور اہم مقام رکھتا ہے۔ مراٹھوارہ کے تمام اضلاع اور دیہی علاقوں سے لوگ یہاں علاج کے لیے لائے جاتے ہیں۔ اورنگ آباد میں 99 ایکڑ کے ایک وسیع کیمپس میں واقع ، یہ ممتاز اسپتال 1956 میں قائم کیا گیا تھا او اب یہ 1177 بستروں ، متعدد میڈیکل شعبوں کے علاوہ مکمل میڈیکل اینڈ نرسنگ کالجوں کے ساتھ سرکاری میڈیکل سہولت کے سب سے بڑے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔

Leave a comment