اورنگ آباد تشدد : پولس کی فائرنگ میں زخمی شیخ منیر کی موت : جھڑپ کے بعد سے لاپتہ دیگر ایک نوجوان کی بھی موت

2,721

اورنگ آباد : (ورق تازہ نیوز) کل رات کراڑ پورہ رام مندر میں ہوئے واقعے کو لے کر اس وقت شہر میں افواہیں اور افواہوں کا بازار گرم ہے. کئی طرف سے یہ خبریں آ رہی ہیں کہ پانچ لوگوں کی موت واقع ہوئی. کہیں سے تین لوگوں کی موت واقع ہوئی. لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

اورنگ آباد کے کراڑ پورہ میں گزشتہ شب ہوئے تصادم کے بعد تشدد میں پولس کی فائرنگ میں بلڈنگ کا گیٹ بند کرنے نیچے پہنچے شیخ منیر معین الدین عمر 52 سال (ساکن روبرو رام مندر کراڑ پورہ اورنگ آباد) کی آج موت ہوگئی ہے۔ یہ پولس کی فائرنگ سے پہلی موت درج ہوئی ہے ۔ جبکہ جھڑپ کے بعد سے لاپتہ دیگر ایک نوجوان کی بھی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔ لیکن اس لڑکے کی موت تصادم میں زخمی ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے یا دیگر کی کسی وجہ سے ابھی اسکا علم نہیں ہوسکا ہے۔

آدھی رات کے تصادم کے بعد لڑکے کے لاپتہ ہونے کے فوراً بعد ایک پیغام وائرل ہوا، بعد میں جمعرات کی شام اس کے گھر والوں کو معلوم ہوا کہ لڑکا شدید زخمی ہے اور اسے شہر کے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا، بعد میں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔جھڑپ کے بعد شیخ منیر الدین نامی ایک اور 52 سالہ شخص شدید زخمی حالت میں مردہ پایا گیا جو پولس کی گولی کا نشانہ بن گیا تھا ۔

حقیقت یہ ہے کہ کل رات جو پولیس کی گولہ باری ہوئی ہے اس میں ایک شخص کا انتقال ہوا ہے اس کی موت واقع ہوئی ہے پولیس کی گولی لگنے سے یہ شیخ منیر نام کے صاحب ہیں اور اس ان کا گھر عین رام مندر کے سامنے جو فیض کمپلیکس ہے وہاں پر رہتے تھے

اور گڑبڑ دیکھتے ہوئے یہ اپنی بلڈنگ کا gate لگانے کے لیے جب نیچے اترے تو بدقسمتی سے یہ گولی کا نشانہ بن گیا. دوسرے جو نوجوان کی موت واقع ہوئی ہے اس میں پولیس کی گولی سے کوئی اس کو نقصان نہیں پہنچایا. بلکہ ایک accident کا case بتایا جا رہا ہے. ابھی اخباری نمائندے گھاٹی ہسپتال بھی موجود ہیں جہاں پر اس کے سر میں مار لگا ہوا ہے اور وہ نوجوان ایک حادثہ کا شکار ہوا . حادثہ ہونے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی. ایسا وہاں پر بتایا جا رہا ہے. اس وقت حالات کا جائزہ لینے کے لیے اورنگ آباد کے ایم پی اے امتیاز جلیل آہ گھاٹی ہسپتال میں موجود ہے۔