انھوں نے کہا کہ یہ دریافت اسی طرح کے دیگر محجر باقیات کے دوبارہ تجزیہ کو تحریک دے گی، جن کے بارے میں سائنس دانوں کا خیال ہے کہ وہ ایک صدی سے زیادہ عرصے تک پی فوکسی سے تعلق رکھتے رہے ہیں۔

اسے دریافت کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ جگہ جہاں نئی نسلیں پائی گئیں اسے ویسیکس فارمیشن کے نام سے جانا جاتا ہے اور ڈائنو سار کے معدوم ہونے کے بارے میں مزید سمجھنے کے لیے یہ ایک ‘انتہائی اہم’ زخیرہ ہے۔اس بارے میں مسابقتی نظریات موجود ہیں کہ 66 ملین سال پہلے ڈائنوسار کے بڑے پیمانے پرغائب ہونے کی وجہ کیا تھی۔ اس کی معدومیت کے متعلق یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ کسی بڑے سیارچے کے زمین سے ٹکرانے اور بڑے پیمانے پر آتش فشاں کے پھٹنے دونوں ہی کی وجہ سے ایسا ہوا گا کہ یہ یکایک کرۂ ارض سے معدوم ہو گئے۔یہ دریافت تعلیمی جریدے جرنل آف سسٹمیٹک پیلیونٹولوجی میں شائع ہوئی ہیں۔