انڈین مجاہدین مقدمہ

0 157

ایک سال کے اندر معاملے کی سماعت مکمل کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے

ممبئی: 27اگست(راست)انڈین مجاہدین نامی مقدمہ جو گذشتہ ۰۱ سالوں سے التواءکا شکار ہے میں آج اس وقت اہم سماعت ہوئی جب ممبئی ہائی کور ٹ کی دو رکنی بینچ نے ایک سال کے اندر معاملے کی سماعت مکمل کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔عیاں رہے کہ اس معاملے میں مہاراشٹر اور دیگر صوبوں سے کرائم برانچ نے ۳۲ اعلی تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان پر مکوکا قانون کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا لیکن سال۴۱۰۲ ءمیں خصوصی مکوکا جج ایل آر پنسارے نے اپنے فیصلہ میں یہ کہا تھاکہ موجودہ کیس (انڈین مجاہدین)مقدمہ میں مکوکا قانون کا اطلاق نہیں ہوتا اور انہیں بطور مکوکا جج اس مقدمہ کو چلانے کا اختیار نہیں ہے کہتے ہوئے مقدمہ کو سیشن عدالت بھیج دیا تھا ۔خصوصی مکوکا عدالت کے فیصلہ کے خلاف ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے اسٹے حاصل کرلیا تھا تب سے مقد مہ کی سماعت تھمی ہوئی تھی لیکن آج ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس مردولہ بھاٹکر کو وکیل استغاثہ راجا ٹھاکرے نے بتایا کہ این آئی اے قانون کی دفعہ ۲۲ کے تحت خصوصی جج کا تقرر ہوچکا ہے لیکن معاملے کی نوعیت کو سمجھتے ہوئے مقدمہ فیصل ہونے میں کئی سال درکار ہونگے جس کے جواب میں اس معاملے کا سامنا کررہے بیشتر ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیة علماءمہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکیل شریف شیخ نے عدالت کو بتایا کہ دس سال کا طویل عرصہ گذرچکا ہے اور ابتک اس معاملے کی سماعت شروع نہیں ہوسکی ہے لہذا استغاثہ کو حکم دیا جائے کہ وہ معاملے کی سماعت ۱ سال کے اندر ختم کرے۔ ایڈوکیٹ شریف شیخ اور دیگر ملزمین کو دفاع کرنے والے وکلاءکے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے عدالت نے معاملے کی سماعت ایک سال میں مکمل کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔واضح رہے کہ ۸۰۰۲ ءمیں ممبئی کرائم برانچ نے ۳۲ مسلم نوجوانوں کو انڈین مجاہدین نامی مبینہ دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا نیز ملزمین پر الزام ہیکہ انہوں نے گجرات میں ہوے سلسلہ وار بم دھماکوں سے پہلے اور بعد میں ملک کے نامور ٹی وی چینلوں اور میڈیا ہاﺅس کو ای میل رانہ کر کے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی تھی اور پولس نے مبینہ طور پر ان کے قبضوں سے ہتھیاروں کا ذخیرہ بھی بر آمد کرنے کا دعوی کیا تھا ۔ اس معاملے میں گرفتار بیشتر ملزمین کو ممبئی، احمدآباد، حیدرآباد ، دہلی اور دوسرے شہروں میں قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیة علماءقانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ آج کی ممبئی ہائی کورٹ کی کارروائی خوش آئند ہے اور انہیں امید ہیکہ ممبئی کی سیشن عدالت میں قائم خصوصی این آئی اے عدالت ممبئی ہائی کورٹ کے حکم کی تعمیل کریگی ۔گلزار اعظمی نے کہا کہ سیشن عدالت میں ملزمین کے مقدمہ کی پیروی کے لیئے جمعیة علماءنے مشہور کریمنل وکلاءعبدالوہاب خان اور شریف شیخ کی سربراہی میں ایک ٹیم تیار کی ہے جس میں ایڈوکیٹ متین شیخ، ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ابھیشک پانڈے، ایڈوکیٹ افضل نواز، ایڈوکیٹ
شروتی ودیہ، ایڈوکیٹ رازق شیخ، ایڈوکیٹ ارشد شیخ ، ایڈوکیٹ ساجد قریشی ، ایڈوکیٹ دھار مہتا ودیگر شامل ہیں ۔

#Indian Mujaheddin#  Mumbai#