#WATCH The moment when the DMU train 74943 stuck people watching Dussehra celebrations in Choura Bazar near #Amritsar (Source:Mobile footage-Unverified) pic.twitter.com/cmX0Tq2pFE
— ANI (@ANI) October 19, 2018
امرتسر:19۔اکتوبر۔(ایجنسیز) پنجاب کے شہر امرتسر کے پولیس کمشنر سُدھانشو شیکھر نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ دسہرے کے تہوار کے موقعے پر راون کو جلاتے ہوئے ایک ٹرین حادثے میں کم سے کم 50 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔مقامی صحافی روندر سنگھ روبن نے بی بی سی کو بتایا کہ امرتسر کے جوڑا پھاٹک پر ایک ریلوے ٹریک کے پاس راون کو جلایا جا رہا تھا۔ اس دوران بہت سے لوگ ریل کی پٹڑی پر بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ شام ساڑھے چھ بجے کے قریب جب راون کے پتلے کو آگ لگائی گئی تو سٹیج سے لوگوں کے پیچھے ہٹنے کی اپیل کی گئی۔ اسی دوران لوگ پیچھے ہٹے اور پٹڑی پر ٹرین آگئی۔ اس سے وہاں موجود بھیڑ کا ایک بڑا حصہ ٹرین کی زد میں آ گیا۔اس پروگرام میں سٹیج پر پنجاب کے نائب وزیر اعلی نوجوت سدھو کی بیوی نوجوت کور سدھو بھی موجود تھیں۔ ڈپٹی پولیس کمشنر نے بتایا کہ ہسپتالوں اور ایمبیولنسس کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔حادثے پر سیاسی حلقوں کی طرف سے بھی افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ پنجاب میں حزب اختلاف کی جماعت شرومنی اکالی دل کے سربراہ سُکھبیر سنگھ بادل نے ٹویٹ کے ذریعے شدید افسوس کا اظہار کیا اور حکام سے سوال پوچھا ہے۔انہوں نے لکھا، ‘امرتسر کے جوڑا گیٹ پر دسہرہ دیکھنے آئے بےگناہ افراد کو تیز رفتار ٹرین نے کچل دیا، اس حادثے کے بارے میں سن کر مجھے بہت افسوس ہو رہا ہے۔ مقامی حکام اور پولیس کو جواب دینا چاہیے کہ ریلوے ٹریک کے پاس راون کو جلانے کی اجازت کیسے دی گئی؟’انہوں نے لکھا، ‘امرتسر سے ایک بڑے ٹرین حادثے کی خبر آ رہی ہے۔ میں علاقے کے اپنے کارکنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ امدادی کارروائی میں مدد کریں۔ مشکل کی اس گھڑی میں ہر ممکن مدد کریں۔۔