اعظم گڑھ:مظاہرین پر پولیس کا لاٹھی چارج،علماء کونسل کے جنرل سکریٹری طاہر مدنی سمیت کئی گرفتار

اعظم گڑھ:05 فروری(یواین آئی) دہلی کے شاہین باغ کےطرز پر اترپردیش کےضلع اعظم گڑھ میں بھی شہریت (ترمیمی)قانون،این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کے لئے اکٹھا ہوئی خواتین کے خلاف پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے انہیں جائے احتجاج سےہٹا دی اور بلا اجازت احتجاج کرنے کےالزام میں علماء کونسل کے جنرل سکریٹری طاہر مدنی سمیت 18 افراد کو گرفتار کرلیا۔


ضلع اعظم گڑھ کے قصبہ بلریا گنج میں کل شروع نے والے احتجاج کے دوران پولیس کی جانب سے تحریک کارخواتین کے خلاف طاقت استعمال کرنے پر حلقے کے ایم ایل اے نفیس احمد اور راشٹریہ علماء کونسل کے جنرل سکریٹری مولانا طاہر مدنی سمیت کئی افراد موقع پر پہنچ گئے۔


ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ایم پی سنگھ نے بتایا کہ اعظم گڑھ کےقصبہ بلریا گنج میں واقع مولانا جوہر پارک میں 4 فروری کی 11 بجے دن میں شہریت(ترمیمی)قانون کے خلاف آس پاس کی خواتین اکٹھا ہوکر احتجاج کررہی تھیں۔اطلاع ملنے پر پولیس اہلکار نے احتجاج کرنے والی خواتین کو سمجھانے کی کوشش کی۔ اسی دوران دونوں فریقوں میں معمولی جھڑپ ہوگئی اور معاملہ پتھر بازی تک پہنچ گیا۔ پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کیا۔


ڈی ایم کے مطابق پولیس نے اس معاملے میں علماء کونسل کے جنرل سکریٹری طاہر مدنی اور ایک خاتون سمیت 18 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار افراد کو پولیس لائن میں رکھا گیا ہے۔ مسٹر سنگھ نے بتایا کہ انٹیلنجس رپورٹ کے مطابق طاہرمدنی ہی اس احتجاج میں پیش پیش تھے۔علاقے میں احتیاط کے پیش نظر کثیر تعداد میں پولیس اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے۔
وہیں دوسری جانب علماء کونسل کے نورالہدی خان نے الزام لگایا کہ احتجا ج پرامن طریقے سے چل رہا تھا ۔لیکن حکومت کے اشارے پر پولیس نے خواتین کے ساتھ زیادتی کی۔اور پارک میں پانی بھردیا۔