اسکول میں تین معلمات کے درمیان زبردست مارپیٹ، ویڈیو وائرل
پٹنہ: ویسے تو بچے تعلیم حاصل کرنے کے لئے اسکول جاتے ہیں اور اسکول کو ”شکشا مندر“ کہا جاتا ہے لیکن ا?پ کیا کہیں گے جب شکشا مندر میں دو خاتون اساتذہ ایک دوسرے سے جھگڑا کرتی ہیں اور زور زور سے ایک دوسرے کو پیٹنا شروع کر دیتی ہیں؟بہار کی راجدھانی پٹنہ سے متصل بہٹہ بلاک میں ایسا ہی ایک معاملہ سامنے ا?یا ہے۔ اسکول پرنسپل اور ٹیچر کے درمیان ا?پسی رنجش اور پرانی مخاصمت کے باعث دونوں میں ہاتھا پائی ہوئی۔ دونوں کے درمیان زبردست لات اور گھونسے چلے۔
اس دوران وہاں موجود گاو?ں والے تماشائی بنے رہے اور ویڈیو بناکر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔تفصیلات کے بموجب کانتی کماری بیہٹہ بلاک کی کوریہ پنچایت میں واقع ایک مڈل اسکول میں انچارج ہیڈ ماسٹر ہیں۔ دوسری جانب انیتا کماری بھی اسی اسکول میں بطور ٹیچر کام کر رہی ہیں۔ ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح ہنگامہ پہلے اسکول کے اندر اور پھر میدان میں ہورہا ہے۔بتایا گیا ہے کہ دونوں کے درمیان کئی مہینوں سے کسی بات پر تنازعہ چل رہا تھا۔
جمعرات کے روز دونوں کے درمیان بحث شروع ہوئی اور معاملہ اتنا گرم ہوگیا کہ دونوں ایک دوسرے سے لڑنے لگے اور اسکول کیمپس اکھاڑہ بن گیا۔انچارج پرنسپل کانتی کماری اور ان کی والدہ کو ٹیچر انیتا کماری نے زمین پر گرا کر لاتیں ماری اور ان کے بال پکڑ کر مارنا شروع کر دیا۔ دریں اثنا ایک اور خاتون نے بھی کانتی کماری کو چپل اور لاٹھیوں سے بری طرح پیٹنا شروع کر دیا۔گاو?ں کے کچھ لوگوں نے اسکول کے اندر لڑائی دیکھ کر بیچ بچاو? کرایا۔ کچھ دیر بعد اسکول کے باہر ایک بار پھر ہنگامہ برپا ہوگیا اور میدان میں یہ ہنگامہ جاری رہا اور ایک دوسرے کو پیٹنے کا سلسلہ جاری رہا۔
बिहार पटना बिहटा
महिला हेड मास्टर और शिक्षिका के बीच जमकर चले लात-घूसे: पटना में शिक्षा का मंदिर बना अखाड़ा, खेत में एक-दूसरे को पटककर पीटा।
पटना के बिहटा स्थित एक सरकारी स्कूल में महिला हेड मास्टर और शिक्षिका आपस में भिड़ गईं। इस दौरान दोनों के बीच जमकर लात-घूसे चले। आलम ऐसा था… pic.twitter.com/WhTTHZHLt3— ऋषि रंजन 🇮🇳 (@rishiranja) May 25, 2023
ایک خاتون ٹیچر کو اپنی خاتون ساتھی کے ساتھ اوپر سے چپل اور لاٹھیوں سے مارتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ معاملہ کس طرح وائرل ہو رہا ہے۔ جس طرح سے دونوں خواتین اساتذہ ایک دوسرے پر حملے کررہی ہیں، اس سے ایسا لگتا ہے کہ وہ بچوں کو پڑھانے سے زیادہ ایک دوسرے کے ساتھ لڑنے میں وقت گزارتی ہیں۔ ایسے میں پڑھنے والے بچوں پر اس کا کتنا برا اثر پڑے گا، یہ ا?پ بخوبی جانتے ہیں۔پنچایت کے سربراہ راکیش کمار نے بتایا کہ دونوں خاتون ٹیچروں کے درمیان پچھلے کئی مہینوں سے تنازعہ چل رہا تھا۔ پانچ مہینے پہلے ایک تنازعہ ہوا تھا۔ بلاک ایجوکیشن ا?فیسر اور پنچایت نمائندوں کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی اور معاملہ طے پا گیا۔ لیکن جمعرات کو ایک بار پھر دونوں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی۔ اس وقت بلاک ایجوکیشن ا?فیسر کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ دونوں اساتذہ کا تبادلہ کیا جائے تاکہ تنازعہ میں اضافہ نہ ہو۔بیہٹہ بلاک ایجوکیشن ا?فیسر نبیش کمار نے بتایا کہ یہ معاملہ بلاک کی کوریہ پنچایت کے مڈل اسکول کا ہے، جہاں دونوں اساتذہ میں ا?پسی رنجش پائی جاتی ہے۔ اس معاملے کی اطلاع اعلی حکام کو دے دی گئی ہے جس کے بعد سینئر افسران کی ہدایت پر کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔