اسلاپور پٹائی معاملہ کے ویڈیو کا گﺅرکشکوں سے کوئی تعلق نہیں:ایس پی کوکاٹے

359

ناندیڑ:13/فروری۔ ( ورقِ تازہ نیوز) اسلا پور کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر کو کام میں کوتاہی برتنے پر معطل کر دیا گیا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ شری کرشنا کوکاٹے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ رگھوناتھ شیوالے نے گورکشوں کی کوئی پٹائی نہیں کی ہے۔ یہ دوسرا معاملہ سے منسلک ہے ۔ اس پریس کانفرنس میں وقت ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر کھنڈراو دھرنے، مقامی کرائم برانچ کے پولس انسپکٹر دوارکا داس چکھلیکر بھی موجود تھے۔

4 فروری کو ہونے والے مار پیٹ کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ اس کے بعد وشو ہندو پریشد نے الزام لگایا کہ اسلا پور کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر رگھوناتھ شیوالے نے جس شخص کی پٹائی کی تھی وہ گاو¿ رکھشک تھا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کرشنا کوکاٹے نے اس حوالے سے قندھار کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ماروتی تھورات کو تفتیش کی ذمہ داری دی تھی۔ اس دوران شیوالے کو کنٹرول روم میں بھیج دیاگیاتھا ۔اور 12 فروری کی شب انکی معطلی کاآرڈر ایس پی نے جاری کیا۔آج پریس کانفرنس میں ایس پی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ 3فروری کو شیونی دیہات کی یاترا میں شیونی اور جھلکواڑی ان دونوں دیہاتوں کے نوجوانوں میں جھگڑا ہوا ۔

اس کے بعد معاملہ پولس اسٹیشن تک پہنچا۔ اس وقت کچھ لوگوں نے اے پی آئی شیوالے کوبتایا کہ اس جھگڑے میں کچھ طلباءبھی شامل ہیں اس لئے انکے خلاف مقدمہ درج نہ کیاجائے ۔ایس پی نے واضح کہا کہ یہ معاملہ گائے کے تحفظ کی وجہ سے نہیں بلکہ اندرونی جھگڑے کی وجہ سے ہوا ہے۔کوکاٹے نے مزید کہا کہ ان تمام بچوں میں وشال میدیوار کے چچا کسی تنظیم کے رکن ہیں۔ ان نوجوانوں کا لفظ گورکشک سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یکم فروری کو گائے چوری کا معاملہ پیش آیا، 3 فروری کو شیوانی گاو¿ں میں جھگڑا ہوا اور 4 تاریخ کو مار پیٹ کا ویڈیووائرل ہو گئی۔ اس سلسلے میں اس ویڈیو کی مکمل تکنیکی جانچ کی جائے گی۔ ابتدائی تحقیقات میں پائے گئے حالاتی ثبوتوں کی بنیاد پر، رگھوناتھ شیوالے کو بطور پولیس افسر اپنی ڈیوٹی میں بدانتظامی کی وجہ سے معطل کر دیا گیا ہے۔