روس یوکرین جنگ؛صدرپوتین نے زیلنسکی کوقتل نہ کرنے کا یقین دلایا تھا:سابق وزیراعظم اسرائیل

150

اسرائیل کے سابق وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے ایک ویڈیوانٹرویومیں کہا ہے کہ روسی صدرولادی میر پوتین نے یوکرین روس جنگ کے ابتدائی دنوں میں ایک ملاقات میں انھیں یقین دلایاتھاکہ وہ یوکرینی صدرولودی میرزیلینسکی کو قتل نہیں کریں گے۔سابق اسرائیلی وزیراعظم کے یوٹیوب چینل پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، بینیٹ نے کہا کہ پوتین نے یوکرین پرحملے کے صرف ایک ہفتے بعد گذشتہ سال مارچ میں اپنی ملاقات میں انھیں ’’دوبڑی رعایتیں‘‘ دی تھیں۔

بینیٹ نے 5 مارچ، 2022 کو ماسکو میں ولادی میرپوتین سے ملاقات کی تھی تاکہ تنازع کے ابتدائی دنوں میں ثالثی کی جا سکے۔یہ مسلح تنازع اب بارھویں مہینے میں داخل ہو چکا ہے۔انھوں نے انٹرویو میں کہا:’’میں جانتا تھا کہ زیلنسکی خطرے میں تھے، وہ ایک بنکرمیں تھے۔میں نے پوتین سے پوچھا:’’کیا آپ زیلنسکی کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟‘‘اس کے جواب میں روسی صدر نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ’’میں زیلنسکی کو جان سے نہیں ماروں گا‘‘۔

انھوں نے اس بات کی مزید وضاحت کے لیے ولادی میرپوتین سے پوچھا:’’مجھے سمجھنے کی ضرورت ہے۔کیا آپ مجھے اپنا وعدہ دے رہے ہیں کہ آپ زیلنسکی کو قتل نہیں کریں گے؟‘‘اس پر روسی صدر نے یہ پختہ جواب دیا تھا:’’میں زیلنسکی کو قتل نہیں کروں گا‘‘۔پوتین کے ساتھ تین گھنٹے کی ملاقات کے فوراً بعد، بینیٹ نے زیلنسکی کو فون کیا تھا اورانھیں بتایا تھا:’’میں ابھی ایک ملاقات سے باہر آیا ہوں -وہ (پوتین) آپ کو قتل نہیں کرنے جارہے ہیں‘‘۔

اس پر زیلنسکی نے مجھ (بینیٹ) سے پوچھا:’’کیا آپ کو یقین ہے؟ میں نے کہا:’’100 فی صد۔ (پوتین) آپ کو قتل نہیں کریں گے‘‘۔اس بات چیت کے دو گھنٹے کے بعد زیلنسکی نے اپنے دفتر میں ایک سیلفی لی اور اسے اس کیپشن کے ساتھ پوسٹ کیا کہ ’’میں خوفزدہ نہیں ہوں‘‘۔روس نے گذشتہ سال 24 فروری کو یوکرین پرحملہ کیا تھا۔اس کواس نے’’خصوصی فوجی آپریشن‘‘کا نام دیا تھا۔ماسکو کے حملے کے نتیجے میں دونوں اطراف سے ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ میں مہاجرین کا سب سے بڑا بحران پیدا ہوچکا ہے۔31 جنوری تک 80 لاکھ سے زیادہ یوکرینی ملک چھوڑکرچلے گئے تھے۔