اسرائیلی موساد کے سربراہ ایران معاہدے پر امریکی حکام سے ملاقات کریں گے

اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ ستمبر کے اوائل میں ایران جوہری معاہدے کی ممکنہ بحالی پر بات چیت کے لیے امریکا کا دورہ کریں گے۔

صہیونی ریاست مغربی طاقتوں کے ساتھ ایران کے 2015 میں طے شدہ تاریخی معاہدے کی بحالی کی مخالفت کررہی ہے اور وہ اس ضمن میں مغربی طاقتوں پرسفارتی دباؤ ڈال رہی ہے۔موساد کے سربراہ کا امریکا کا مجوزہ دورہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس معاہدے سے ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کی مالی معاونت میں سہولت فراہم ہوگی اور تہران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے نہیں روکا جا سکے گا جبکہ ایران نے اس دعوے کی ہمیشہ تردید کی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔