اردھاپور تعلقہ میں دو کسانوں نے خودکشی کرلی

348

اردھاپور:27 /مئی۔ ( ورقِ تازہ نیوز): اردھا پور تعلقہ کے دو کسان جو اپنے قرض کی ادائیگی کے بارے میں پریشان تھے کیونکہ زراعت کے مسلسل بحران نے اپنے خاندانوں کی کفالت کرنا مشکل بنا دیا ہے،اسی وجہ سے خودکشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ ایک ہی دن دو واقعات سامنے آنے سے تعلقہ میں کھلبلی مچ گئی ہے۔

اردھا پور تعلقہ کے پمپلگاو¿ں مہادیو اور بارسگاو¿ں کے دو کسان، جو اپنے کنبہ کی کفالت کرنے اور اپنے بینک قرضوں کو کس طرح ادا کیاجائے ان پریشانیوں میں تھے ۔، موسمی تبدیلی، ژالہ بار ی بنجر پن، مختلف بیماریوں کے پھیلنے، غیر موسمی بارشوں، کی وجہ سے فصلوںسے ہاتھ دھو بیٹھے اور سفر کے اختتام پر خودکشی کرلی ۔پمپلگاو¿ں مہادیو کے ایک چھوٹے کسان صاحب وینکٹ راو¿ دیش مکھ (عمر 57) نے اسمانی بحران کی وجہ سے زراعت کے مسلسل نقصان اور اپنے اوپر قرض کی وجہ سے بدھ شمشان کے علاقے میں ایک لیموں کے درخت سے لٹک کر خودکشی کرلی۔۔

یہ واقعہ بدھ کی صبح سامنے آیا اسٹیٹ بینک آف انڈیا برانچ ناندیڑ کے سربراہ۔ ان کے خاندان والوں نے بتایا کہ دیشمکھ گزشتہ آٹھ دنوں سے ذہنی تناو¿ میں تھے۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ، بیٹا، بہو اور پوتے پوتیاں ہیں۔ اردھا پور تعلقہ کے بارسگاو¿ں کے بجرنگ شیوراج بارسے عمر 49 سال ہوم گارڈ نے اپنی ملازمت کے ساتھ ساتھ کھیتی باڑی کرکے اپنا گزارہ کماتے ہیں۔بارسگاو¿ں علاقہ میں بجرنگ شیوراج بارسے نے بدھ 24 مئی کی دوپہر کوزہریلی دوائی کھا کر خودکشی کرلی۔