اردو میڈیم سے زیرتعلیم ناندیڑ کی صائمہ نکہت جج بنی

5,053

ناندیڑ:28/جنوری (ورق تازہ نیوز) انسان کا عزم مضبوط ہو ، محنت، جستجو اور آگے بڑھنے کا جذبہ ہو تو ہر مشکل کام آسان ہو جاتا ہے۔ موجودہ دور میں اردو زبان سے تعلیم حاصل کرنے کے باوجود محنت اور لگن نے ناندیڑ کی صائمہ نکہت کو آج جج کے عہدے پر فائز کرایا ہے۔ مہاراشٹرا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے حال ہی میں جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔ جس میں مہاراشٹرا سے چار مسلم ا±میدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ جس میں دو لڑکیاں اور دو لڑکے ہیں۔ صائمہ نکہت مراٹھواڑہ کی واحد مسلم ا±میدوار ہے جو جج کے عہدے پر فائز ہوئی ہے۔

ناندیڑ کے بلولی سیشن کورٹ میں بحثیت بیلیف خدمات انجام دینے والے شیخ عبدالستار کی چار لڑکیاں اور ایک لڑکا ہے۔ مہنگائی کے اس دور میں شیخ عبدالستار نے اپنے بچوں کو اعلیٰ سے اعلیٰ تعلیم دینے کا بیڑہ اٹھایا۔ بڑی بیٹی نے ڈی ایڈ کیا ہے۔ تیسرے نمبر کی صائمہ نکہت نے اعلیٰ تعلیم حاصل کر جج بنی جبکہ چوتھی لڑکی بھی قانون کی تعلیم حاصل کر رہی ہے اور چھوٹا لڑکا بھی اسکول میں تعلیم حاصل کر رہا ہے۔ صائمہ نکہت بچپن سے پڑھائی میں تیز ذہن رکھتی تھیں۔ صائمہ نکہت نے دسویں تک تعلیم اردو میڈیم سے ناندیڑ کے یوسفیہ اردو ہائی اسکول سے حاصل کی۔ اور دہم جماعت میں 85 فیصد سے زائد نشانات حاصل کر امتیازی کامیابی حاصل کی۔ اسکے بعد انہوں نے گورنمنٹ پالی ٹیکنیک کالج ناندیڑ سے میڈیکل الیکٹرونکس میں 75 فیصد نمبرات کے ساتھ ڈپلومہ کیا۔

اسکے بعد اپنے تعلیمی سفر کو جاری رکھتے ہوئے ناندیڑ کے ماتوشری پرتشٹاھن اسکول آف انجینئرنگ سے الیکٹرونکس اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن میں انجینرنگ کی ڈگری 83 فیصد نمبرات کے ساتھ حاصل کی۔ گھر کے حالات معاشی طور پر مستحکم نہ ہونے کے باوجود ا±نکے والد نے انکی تعلیم کو جاری رکھا۔ انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے بعد صائمہ نکہت نے اپنی تعلیم کا رخ دوسری طرف موڑا اور قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے ناندیڑ شہر کے نارائن راوچوہان لا کالج میں ایل ایل بی میں داخلہ لیا۔ اور اپنے تین سالہ ڈگری میں شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے 95 فیصد نمبرات حاصل کیا۔

اسکے ساتھ ہی انہوں نے ایل ایل ایم بھی مکمل کر لیا۔ اسی دوران مہاراشٹرا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے مہارشٹر میں جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس کے امتحانات کا اعلان ہوا جس میں صائمہ نکہت نے پہلی ہی کوشش میں تحریری امتحان اور انٹرویو میں کامیابی حاصل کی۔ جس کا رزلٹ کچھ دن قبل جاری کیا گیا۔ جس میں صائمہ نکہت کا نام بھی شامل ہیں۔ آج وہ جج کے عہدے پر فائز ہونے جا رہی ہے۔ صائمہ نکہت نے اپنی محنت، لگن اور جستجو سے یہ بتایا کہ حالات کتنے بھی مشکل ہو لیکن ہمت اور حوصلہ اگر انسان کے اندر ہے تو کامیابی ضرور ملتی ہے۔