ادلب میں بم دھماکہ، 3 ترک فوجی جاں بحق

دمشق : شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں ایک پْرتشدد کارروائی کے نتیجے میں 3 تْرک فوجی جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے۔ ترک وزارت دفاع نے ہفتے کے روز بتایا کہ ترک فوجیوں پر ایک ایسے وقت پر اچانک حملہ کیا گیا، جب وہ ادلب میں ایک سرچ آپریشن کر رہے تھے۔ یہ شامی علاقہ مزاحمت کاروں کا ا?خری اہم ٹھکانا قرار دیا جاتا ہے۔ مارچ 2020ء میں ایک جنگ بندی معاہدے کے تحت اسدی اور روسی افواج اس علاقے میں نگرانی کے آپریشن چلا رہی ہیں۔ ترک فوج کی ایک گاڑی کے نزدیک دھماکا خیز مواد پھٹنے سے یہ جانی نقصان ہوا۔ زخمیوں کو فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے باب الہوی کی سرحدی گزر گاہ تک پہنچایا گیا۔ وہاں سے فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے زخمیوں کو ترکی کے اسپتال پہنچایا گیا۔ ترکی کی فوج نے حلب اور لاذقیہ کے درمیان ہائی وے اور اس کے ذیلی راستوں پر میرینز دستوں کا گشت جاری رکھا ہوا ہے۔ اس کا مقصد ان بارودی سرنگوں کو تلاش کرنا ہے جو نا معلوم افراد کی جانب سے ترکی کے فوجی قافلوں کو نشانہ بنانے کے واسطے نصب کی جاتی ہیں۔ ترکی کی فوج کو نا معلوم عناصر کی جانب سے دھماکا خیز مواد اور آر پی جی گرینیڈز کے علاوہ برہ راست بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ترکی کی فوج نے حلب اور لاذقیہ کے بیچ ہائی وے ایم 4 پر سیکورٹی کیمرے نصب کر رکھے ہیں۔ نا معلوم مسلح افراد نے ہفتے کو علی الصبح ادلب کے جنوب میں واقع قصبے بلیون میں ترکی کی فوج کے ایک اڈے کو آر پی جی گرینیڈز کے ذریعے نشانہ بنایا۔ تاہم حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ ترکی شامی مزاحمت کاروں کا حلیف سمجھا جاتا ہے۔

Leave a comment