اجودھیا معاملہ چیف جسٹس نے روایت کو توڑتے ہوئے تین ججوں کی بینچ کے فیصلہ کو بدل دیا

0 25

نئی دہلی ۔10۔جنوری ۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی کا رام جنم بھومی – بابری مسجد معاملہ میں آئینی بینچ بنانے کا فیصلہ کافی چونکانے والا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ یہ فیصلہ اپنی نوعیت کا پہلا معاملہ بھی ہے ۔ سپریم کورٹ میں ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا جب چیف جسٹس کے ایڈمنسٹریٹو آرڈر پر آئینی بینچ کی تشکیل کی گئی ہواور اس کیلئے نہ تو کسی چھوٹی بینچ نے مشورہ دیا ہواور نہ ہی ایسے سوالات سامنے آئے ، جس سے اس طرح کی بینچ کی ضرورت محسوس ہو ۔جسٹس گوگوئی کا حکم اس لئے بھی انوکھا ہے کیونکہ اس سے پہلے اسی معاملہ میں تین ججوں کی بینچ کے اس حکم کو بھی رد کردیا گیا ، جس میں آئینی بینچ کے مطالبہ کو خارج کردیا گیا تھا ۔ منگل کی شام کو سپریم کورٹ رجسٹرار نے ایک نوٹس جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ اجودھیا تنازع کی سماعت 10 جنوری سے پانچ ججوں کی آئینی بینچ کرے گی ۔ اس بینچ میں چیف جسٹس رنجن گوگوئی ، جسٹس ایس اے بوبڑے ، این وی رمنا ، یو یو للت اور ڈی وائی چندرچوڑ شامل ہوں گے ۔