اب کی بار کسان سرکار کانعرہ دینے والے بی آر ایس چیف ”کے سی آر“کی مہاراشٹر کے کسانوں کیساتھ نا انصافی
ناندیڑ:25 /مارچ۔ ( ورقِ تازہ نیوز)تیلنگانہ راشٹریہ سمیتی ( ٹی آر ایس) سے بھارت راشٹریہ سمیتی(بی آر ایس ) میں تبدیل ہونے والی تیلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندرشیکھرراو کے سی آر کی پارٹی نے ملک بھر میںاپنے پاﺅں پھیلانے کافیصلہ کیا ہے اور سب سے پہلے انھوں نے کانگریس کے گڑھ ناندیڑضلع میں تیلنگانہ سے باہر اپنا پہلا سیاسی قدم رکھا ہے۔ حالیہ دنوںناندیڑ شہر میں ایک عظیم الشان جلسہ عام کاانعقاد کیاگیاتھا جس میں کے سی آر اپنی پوری کابینہ و پارٹی عہدیداران کی ٹیم کے ہمراہ ناندیڑآئے تھے۔ اس جلسہ کیلئے پارٹی نے اپنے تیلنگانہ کے کارکنان کو خانگی گاڑیوں میں بھر بھر کر ناندیڑ لایاتھا اورانکے قیام وطعام کانظم بھی کررکھاتھا ۔کیونکہ ناندیڑمیں انکا کوئی نام و نشان نہیں تھا ۔اس پروگرام پر لاکھوں روپیوں خرچ کئے گئے تھے۔
اس پھر ایکبارکے سی آرناندیڑ ضلع کے لوہا تعلقہ میں کل 26مارچ کو تشریف لارہے ہیں ۔ لوہا حلقہ اسمبلی کے قدآور قائد شنکر اناڈھونڈگے نے راشٹروادی کانگریس پارٹی خیر آباد کہہ کربی آر ایس کادامن تھام لیا اورانکی باضابطہ کل پارٹی میںشمولیت کاپروگرام لوہا میںرکھا گیا ہے۔ اسکے علاوہ دیگر لیڈران بھی بی آر ایس میں شمولیت اختیارکررہے ہیں۔حالیہ دنوں ان لیڈران کی تصاویر سوشل میڈیا پروائرل ہوئی جس میں وہ کے سی آر سے ملاقات کرتے نظر آرہے ہیں ۔ یہ ایسے چہرے ہیں جوتقریبا ہر سیاسی پارٹی میں اپنی قسمت آزماچکے ہیںاوراس مرتبہ پھر ایک نئی سیاسی پارٹی میں اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔بی آر ایس کے پوسٹر پر ایک نعرہ جلی حروف میں تحریر ہے ”اب کی بار کسان سرکار“۔مگر کیا واقعی کے سی آر کسانوں کے ہمدردہیں؟
اس طرح کا سوال اس لئے اُٹھ رہا ہے کہ ناندیڑضلع کے دھرم آباد تعلقہ کے موضع بابلی میںتعمیر کردہ بابلی ڈیم کے پانی کاتنازعہ جاری ہے ۔یہ ڈیم کسانوں کوفصلوں کیلئے فراہم کرنے کے مقصد کیلئے تعمیرکیا گیاتھا مگر تیلنگانہ حکومت کے اڑیل رویہ کی وجہہ سے بابلی ڈیم تنازعہ کاشکارہے جس کانقصان مہاراشٹر کے کسانوں کواٹھانا پڑرہاہے ۔اسلئے کے سی آر کو سب سے پہلے بابلی ڈیم کے مسئلہ پر اپنی حکومت کے موقف کوواضح کرنے کی ضرورت ہے۔ اور جو سیاسی لیڈران بی آر ایس میں شمولیت اختیا رکررہے ہیں انکا بھی فرض ہے کہ وہ بابلی ڈیم کے مسئلہ پر کے سی آر کی توجہ مبذول کروائیں اورانھیں اپنا موقف واضح کرنے کیلئے کہیں۔