دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق آسٹریلوی حکومت 2020ء تک 20 لاکھ جنگلی بلیوں کا کام تمام کرنا چاہتی ہے۔ آسٹریلیا کی جنگلی بلیاں براعظم میں اپنی آمد سے لیکر اب تک ممالیہ کی 20 سے زیادہ انواع کا مکمل خاتمہ کر چکی ہیں۔آسٹریلوی حکام جنگلی بلیوں سے نپٹنے کےلیے ہر طرح کے اقدامات کر رہے ہیں۔ حکام انہیں دیکھتے ہیں گولی مار دیتے ہیں۔ اب حکومت جنگلی بلیوں کے خاتمے کے لیے ہوائی جہازوں سے زہریلا ساسیج گرارہی ہے۔
بلیوں کا یہ آخری کھانا کینگرو کے گوشت، مرغی کی چربی، جڑی بوٹیوں، مصالوں اور سب سے اہم جز زہر پر مشتمل ہوتاہے۔
یہ زہریلے ساسیج پرتھ کے قریب ایک فیکٹری میں تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس کے بعد انہیں ہزاروں ہیکٹر آسٹریلیوی زمین پر گرا دیا جاتا ہے۔ حکومت ہر ایک کلومیٹر کے علاقے میں 50 ساسیج گرا دہی ہے۔حکام کو امید ہے کہ اس طریقے سے وہ جنگلی بلیوں سے جان چھڑا لیں گے۔بلیوں کے قتل عام کے لیے زہر ڈاکٹر ڈیو آلگر نے بنایا ہے۔ یہ زہر 15 منٹ بعد اپنے شکار کو ختم کرتا ہے۔ اس طرح بلیاں آرام سے کھانا ختم کر تی ہیں اور دوسری بلیاں بھی مشکوک نہیں ہوتیں۔آسٹریلیا میں جنگلی بلیاں ہر سال 377 ملین پرندوں اور 649 ملین رینگنے والے جانوروں کا خاتمہ کر دیتی ہیں۔ 2015ء میں آسٹریلیوی حکومت نے جب ان بلیوں کے خاتمے کی مہم شروع کی تو بہت سے لوگوں نےا س پر کافی تنقید کی۔اس حوالے سے ایک آن لائن پٹیشن بھی دائر کی گئی ہے، جس میں حکومت سے بلیوں کے قتل پر دوبارہ غور کرنے کا کہا ہے۔ اس پٹیشن پر 1 لاکھ 60 ہزار سگنیچر ہو چکے ہیں۔